سی ای اوایجوکیشن کی تعیناتی اساتذہ کے پرامن مظاہرہ پرپولیس کا دھاوا لاٹھی چارج متعدد اساتذہ زخمی اورگرفتار

راولپنڈی(اے ایف بی ) اعظم کاشف کی بطور سی ای او ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی تیسری بار نامزدگی پر پنجاب ٹیچرز یونین، پنجاب ایجوکیٹر ایسوسی ایشن، آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن، ایس ای ایس ٹیچرز یونین اور دیگر اساتذہ کی تنظیموں نے ایک ہی شخص کی تیسری بار نامزدگی کو مسترد کردیا اور اس نامزدگی کے خلاف پچھلے چھ دنوں سے تمام تنظیمیں یک زبان ہو کر اعظم کاشف کے خلاف دفتر سی ای او ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی راولپنڈی کے سامنے پرامن احتجاجی کیمپ لگائے بیٹھے تھے کے اچانک اعظم کاشف پرائیویٹ سکول ایسوسی ایشن کی تنظیم کے چند غنڈو کو ساتھ لے کر آ دھمکا اور احتجاجی کیمپ کے عین سامنے پہنچ کر پرائیویٹ غنڈوں کو اشارہ کرکے کہنے لگا کہ پکڑ لو ان سب کو کوئی بھی بھاگنے نہ پائے جس پر ان پرائیویٹ لوگوں نے کیمپ کے اندر موجود اساتذہ اور کریکل اسٹاف کو ڈنڈوں ہاکیوں اور لاتوں اور ہاتھوں سے مارنا شروع کر دیا یہ اتنا آنا فانا ہوا کہ کیمپ میں موجود بہت سے لوگوں کو سمجھ نہیں آئی کہ ہو کیا رہا ہے کچھ ضعیف العمر لوگ جو بھاگ نہیں سکتے تھے وہ زخمی بھی ہو کر گر پڑے اس اثنا میں کچھ لوگوں نے مین گیٹ بند کر دیا جس کی وجہ سے اعظم کاشف اور اس کے غنڈوں کو مجبورا واپس جانا پڑا کیمپ میں موجود مجمع بامشکل سے سمبھلا ہی تھا کہ احتجاجی کیمپ پر پولیس نے دھوا بول دیا اور کیمپ میں موجود درجنوں کے حساب سے اساتذہ کرام، کلیریکل سٹاف، اور کلاس فور ملازمین کو پکڑ کر گاڑیوں میں بٹھا دیا اور تھانے لے گئے اس ساری صورتحال کے پیچھے متنازعہ سی ای او اعظم کاشف کا ہاتھ دکھائی دے رہا ہے دوسری طرف پنجاب بھر کی تمام ٹیچرز یونینز، آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن کی مرکزی قائدین اگیگا کی قیادت اور دوسری ملازمین تنظیموں نے راولپنڈی کے اساتذہ اور کلرکس ایسو سی ایشن کے ساتھ ہونے والی پولیس گردی کی بھرپور مذمت کر دی اور کل سے پنجاب بھر میں احتجاج کی کال دے دی ہے جس میں ایک ہی مطالبہ کیا گیا ہے کہ متنازع سی ای او کو فل فور راولپنڈی سے ٹرانسفر کیا جائے اور تمام گرفتار سرکاری ملازمین کو فل فور رہا کیا جائے

اپنا تبصرہ بھیجیں