سیاسی پناہ کی درخواستیں پر12 ہفتوں میں فیصلہ ،یورپی پارلیمنٹ میں اصلاحات منظور
اٹلی( اے ایف بی)کنٹینروں کے خفیہ خانوں میں چھپپ کر اور غیر محفوظ کشتیوں پر بیٹھ کر خطرناک سمندر پار کر کے یورپ جا کر سیاسی پناہ مانگنے والوں کے لئے بری خبر یہ ہے کہ یورپی پارلیمنٹ نے امیگریشن اور سیاسی پناہ کے قوانین سخت کرنے کی اصلاحات منظور کر لی ہیں۔ یورپی یونین کے اسائلم اینڈ مائگریشن معاہدے پر 2015 سے مذاکرات جاری تھے۔ اس معاہدے کو نافذ العمل ہونے میں اب 2 سال لگیں گے۔ معاہدے کا مقصد سیاسی پناہ کی درخواستوں کو زیادہ سے زیادہ 12 ہفتوں میں نمٹانا اور مسترد ہونے والے تارکین وطن کو فوراً ان کے ملک واپس بھیجنا ہے۔ معاہدے کے تحت یورپی یونین میں شامل ممالک پناہ گزینوں کی ذمہ داری مشترکہ طور پر اٹھائیں گے۔ 2022 میں 3 لاکھ 80 ہزار تارکین وطن نے غیر قانونی طور پر یورپی یونین کی سرحد پار کی۔ ان میں سے بیشتر بین القوامی قانون کے تحت سیاسی پناہ حاصل کرنے کے حق دار نہیں کیونکہ انہیں اپنے ملکوں میں ایسا کوئی مسئلہ درپیش نہیں جس کو لے کر وہ ملک چھوڑنے پر مجبور ہوتے۔یورپ کے بعض ممالک میں امیگریشن کے دباؤ پر سخت سماجی ردعمل سامنے آ رہا ہے۔ بعض ممالک میں امیگریشن کی پالیسیاں سخت کرنے کے لئے مطالبات اب سیاسی مین سٹریم کا حصہ بن گئے ہیں حتیٰ کہ امیگریشن کے سبب پیدا ہونے والے سماجی مسائل کی بنیاد ہر بعض ممالک میں حکومتیں تبدیل ہونے کی نوبت آ گئی ہے۔ اس تناظر میں یورپی یونین کی جانب سے اصلاحات کی منظوری یورپ میں امیگرنٹس کے متعلق بدلتے ہوئے رویے کے پالیسیوں پر اثر انداز ہونے کی نمایاں علامت ہے۔