لاہور ہائیکورٹ نے اساتذہ کی تنخواہوں سے کٹوتی نہ کرنے کا حکم

لاہور(اے ایف بی)لاہور ہائیکورٹ نے سکولز ایجوکیشن پنجاب کے اساتذہ کی تنخواہوں سے ٹائم سکیل پروموشن واپس لینے کیخلاف دائر درخواست پرسی ای او ایجوکیشن اتھارٹی کو مزید 29 اساتذہ کی تنخواہوں سے کٹوتی نہ کرنے کا حکم دے دیا۔جسٹس شاہد کریم نے محمد فرمان سمیت لاہور کے 29 اساتذہ کی درخواست پر منگل کوسماعت کی۔عدالت نے حکم دیا ہے کہ درخواست گزار اساتذہ کی تنخواہوں سے ٹائم سکیل پروموشن کی مد میں کوئی کٹوتی نہ کی جائے۔عدالت نے پنجاب حکومت اور ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی سے 3 ہفتوں میں جواب طلب کر لیا۔ دوران سماعت اساتذہ کی طرف سے میاں داؤد ایڈووکیٹ پیش ہوئے اور عدالت کو بتایا کہ پنجاب حکومت نے صوبے بھر کے اساتذہ کو ٹائم سکیل پروموشن دیکر واپس لے لی، سپریم کورٹ طے کرچکی ہے کہ سرکاری ملازم کو دیا گیا فائدہ واپس نہیں لیا جا سکتا جبکہ لاہور ہائیکورٹ بھی اساتذہ کی ٹائم سکیل پروموشن واپس لینے کو کالعدم کر چکی ہے تاہم عدالتی فیصلوں کے باوجود سی ای او لاہور نے اساتذہ کی تنخواہوں سے ریکوری کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔ درخواست گزاروں کے وکیل نے کہا کہ چیف ایگزیکٹو آفیسر لاہور کا اساتذہ کی تنخواہوں سے ریکوری کا نوٹیفکیشن غیرقانونی، غیرآئینی ہے۔ درخواست گزاروں کے وکیل نے استدعا کی کہ اساتذہ کی ٹائم سکیل پروموشن واپس لینے کے تمام نوٹیفکیشن غیرآئینی قرار دیئے جائیں، اساتذہ کی تنخواہوں سے ٹائم سکیل کی مد میں ریکوری روکنے کا بھی حکم دیا جائے۔ عدالت نے محکمہ سکولز ایجوکیشن اور محکمہ خزانہ کو بھی تین ہفتوں میں جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں