سینیٹ کا اجلاس،اراکین کی جانب سے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کی بھرپور مذمت

National-Assembly-of-Pakistan
اسلام آباد (اے ایف بی) پارلیمنٹ کے ایوان بالا سینیٹ کے اراکین نے فلسطینیوں پر اسرائیلی جارحیت اور بربریت کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مہذب دنیا کو مظلوم فلسطینیوں کی مدد کےلئے آگے آنا چاہیے، اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے، دنیا کی تاریخ میں ایسی جارحیت کی مثال نہیں ملتی۔بدھ کو ایوان بالا کے اجلاس میں سینیٹر عرفان الحق صدیقی , سینیٹر سلیم مانڈوی والا، سینیٹر پرنس احمد عمر زئی، سینیٹر فوزیہ ارشد اور سینیٹر ثناء جمالی نے بھی مظلوم فلسطینیوں پر اسرائیلی جارحیت کے حوالے سے تحریک پر بحث میں حصہ لیا۔ معصوم فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی مظالم کے خلاف تحریک پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے سینیٹر عرفان الحق صدیقی نے کہا کہ سب سے زیادہ افسوسناک صورتحال یہ ہے کہ سوائے لفظوں کی بھرمار کے چاہے طویل ہوں یا مختصر ، ہم اور کچھ کر بھی نہیں سکتے، یہ بہت بڑا المیہ ہے کہ جس امت مسلمہ کا ہم نام لیتے ہیں، تذکرہ کرتے ہیں ، اس کا ہر دس منٹ بعد غزہ میں ایک بچہ شہید ہو رہا ہے، بستیاں اجڑ رہی ہیں، ملبے تلے پورے کے پورے قبرستان بن گئے، ہمارے معمولات میں کوئی تبدیلی نہیں آتی۔سینیٹر سعدیہ عباسی نے کہا کہ اسرائیل کا اس سرزمین پر کوئی حق نہیں ، جو چیز جبر اور زور پر قائم ہے اس سے فلسطین کی جدوجہد میں کوئی کمی نہیں، ہر شہید کے خون سے ان کی جدوجہد میں اضافہ ہوتا گیا ہے، یہ اضافہ ایک صدی سے چلا جا رہا ہے، اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ سینیٹر نثار کھوڑو نے کہا کہ ہم فلسطین کاز کو سپورٹ کرتے ہیں، ہم نے فلسطین کے مظلومین کے لئے آواز اٹھائی، صرف قراردادیں پاس کرنے سے کچھ نہیں ہو گا، ہمیں مظلوم فلسطینی عوام تک ادویات، خوراک، پانی سمیت بنیادی ضروریات کی اشیاء پہنچانے کی ضرورت ہے۔سینیٹر بہرہ مند تنگی نے کہا کہ پوری دنیا فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کی مذمت کر رہی ہے، پاکستان کے عوام مظلوم فلسطینی عوام کے ساتھ ہیں، فلسطینیوں کی نسل کشی اور قتل عام کو کسی صورت معاف نہیں کیا جا سکتا۔ سینیٹر حافظ عبدالکریم نے کہا کہ اسرائیل کی جارحیت اور بربریت قابل مذمت ہے، سعودی عرب، قطر اور ترکی کی حکومتوں سمیت پوری دنیا کے مسلمانوں اور مہذب افراد نے نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف بھرپور آواز اٹھائی ہے، پاکستان کے عوام بھی مشکل کی اس گھڑی میں فلسطینی بھائیوں کے ساتھ ہیں۔سینیٹر رخسانہ زبیری نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے پاکستان کو ایٹمی قوت اور ناقابل تسخیر ملک بنایا، فلسطین میں اسرائیلی بربریت کی بھرپور مذمت کرتے ہیں، عالمی برادری کو فلسطینیوں پر مظالم بند کرانے کے لئے کردار ادا کرنا چاہیے۔ سینیٹر کیشو بائی نے کہا کہ فلسطین میں لاکھوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں، زمینی، فضائی اور بحری راستوں سے مظلوم اور نہتے عوام پر بم برسائے جا رہے ہیں۔سینیٹر خالدہ سکندر مہندرو نے کہا کہ فلسطین کی صورتحال دل دہلا دینے والی ہے، اب وقت آ گیا ہے کہ ہمیں کچھ عملی اقدامات اٹھانا ہوں گے، صرف زبانی جمع خرچ سے فلسطینی عوام کی مدد نہیں ہو سکتی۔ سینیٹر شاہین خالد بٹ نے کہا کہ فلسطین کا معاملہ صرف مسلمانوں کا نہیں انسانیت کا معاملہ ہے، کشمیر اور فلسطین کی صورتحال ایک جیسی ہے، ہمیں مظلوم فلسطینیوں کی مدد کرنی چاہیے۔ سینیٹر مولانا عطاء الرحمان نے کہا کہ ہم مسلمانوں میں اتفاق نہیں ، آج بھی مسلم دنیا متفق ہو جائے تو اسرائیل کو صفحہ ہستی سے مٹا سکتے ہیں، امت مسلمہ کو متفق ہو کر اس مسئلے پر لائحہ عمل تیار کرنا چاہیے۔سینیٹر پیر صابر شاہ نے کہا کہ فلسطین کی صورتحال پوری دنیا کے لئے لمحہ فکریہ ہے، او آئی سی کا کردار کہیں نظر نہیں آ رہا، امت مسلمہ آج مظلوم فلسطینیوں کے خلاف بربریت پر خاموش ہے، پاکستان کو فلسطینی عوام کی حمایت میں آگے بڑھ کر کردار ادا کرنا چاہیے۔ سینیٹر عبدالقادر نے کہا کہ مسلمانوں کو متحد ہو کر اسرائیلی جارحیت کا جواب دینا چاہیے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں