بے ضابطگیاں ،سکول ہیڈ سمیت 8اساتذہ کیخلاف کارروائی کی سفارش

راولپنڈی(اے ایف بی ) ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر (ایلیمنٹری) نےتحصیل گوجر خان نے گورنمنٹ ایلیمنٹری اسکول تنوین (مرکز جتلی) میں جعلی واؤچرز کے ذریعے 92 ہزار روپے مالیت کی خریداری بچوں کی بوگس تعداد ظاہرکرنے پر ہیڈماسٹر سمیت 8 اساتذہ کے خلاف بے ضابطگیوں اور نااہلی پر پیڈایکٹ کے تحت کارروائی کی سفارش کر دی تفصیلات کے مطابق ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرگوجر خان نے گورنمنٹ ایلیمنٹری اسکول تنوین (مرکز جتلی ) کا دورہ کیا جس کی رپورٹ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی کے سی ای او کو بھجوائی رپورٹ کے مطابق اسکول کے اساتذہ اور ہیڈ ٹیچر کی جانب سے متعدد خلاف ورزیاں سامنے آئیں جن میں کلاسوں کی عدم حاضری، تدریسی ڈائری و گاؤن کا استعمال نہ ہونا، طلبہ کاسکول اوقات میں بازار میں گھومنا ، جعلی واؤچرز کے ذریعے 92 ہزار روپے مالیت کی خریداری ظاہر کرنا۔سکول میں صرف 30 طلبہ کی موجودگی کے باوجود60 طلباء کا اندراج ہونا، بغیر یونیفارم کے بچوں کا شکریہ میں آنا۔اس کے علاوہ غیر قانونی طور پر بغیر کی منظوری کے پرائیویٹ استاد کی تعینات کرنا جبکہ آٹھ مستقل اساتذہ پہلے ہی موجود تھے۔ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر کے مطابق، ہیڈ ٹیچر محمد بشارت نے خود کو “صدر ٹیچر یونین” ظاہر کر کے دباؤ ڈالنے کی بھی کوشش کی۔ گورنمنٹ ایلیمنٹری اسکول تنوین (مرکز جتلی) نے ہیڈ ٹیچر محمد بشارت، اعجاز خان، ضیاء الحق علی، حسن اختر، منیر احمد خان، زاہد اقبال، عاطف حسین اور ثنا زہرہ کے خلاف پیڈاایکٹ کے تحت کارروائی کی سفارش کی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں