بینک سے کیش نکلوانے پر کتنا ٹیکس کٹے گا؟ بڑی خبر آگئی

اسلام آباد (اے ایف بی) بینکوں سے کیش نکلوانے پرا ٹیکس کے حوالے سے بڑی خبر آگئی ، ٹیکس کی شرح میں اضافے کی تجویز ہے۔تفصیلات کے مطابق بجٹ 2025 کی تیاریاں جاری ہے اور اگلے مالی سال میں پاکستانی حکومت ریونیو بڑھانے کے لیے نان فائلرز پر بینک سے کیش نکالنے پر ود ہولڈنگ ٹیکس کو دوگنا کرنے اور مالیاتی لین دین پر سخت پابندیاں عائد کرنے پر غور کر رہی ہے۔نئی تجویز بینکوں سے 50,000 روپے یا اس سے زیادہ رقم نکالنے والے افراد کو براہ راست متاثر کرے گی، جس کا مقصد 15 سے 20 ارب روپے کا اضافی ریونیو حاصل کرنا ہے۔اس وقت نان فائلرز سے ایک دن میں 50 ہزار روپے سے زائد رقم بینک سے نکالنے پر 0.6 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس وصول کیا جاتا ہے۔نئی تجویز کے تحت اس شرح کو 1.2 فیصد تک دگنا کیا جا سکتا ہے، یعنی 1 لاکھ روپے نکالنے پر نان فائلر کو 1200 روپے ٹیکس دینا ہوگا۔اس تجویز کے تحت اب نہ صرف بینک کاؤنٹر سے نکلوانے والی رقم بلکہ اے ٹی ایم اور کریڈٹ کارڈز کے ذریعے نکلوانے والی رقم پر بھی نیا شرح ٹیکس لاگو ہوگا، بشرطیہ کہ وہ یومیہ حد سے تجاوز کرے۔ یہ اقدام ٹیکس کی بنیاد کو وسیع کرنے اور نان فائلرز سے آمدنی بڑھانے کی حکومت کی کوششوں کا حصہ ہے، حکام کا اندازہ ہے کہ بڑھی ہوئی شرح سے اضافی روپے حاصل ہو سکتے ہیں۔خیال رہے یہ تجویز ابھی زیر غور ہے اور آئندہ بجٹ کے اعلانات میں حتمی فیصلے متوقع ہیں۔دوسری جانب یکم جولائی 2025 سے، حکومت “نان فائلر” کے زمرے کو مکمل طور پر ختم کرنے اور “نااہل افراد” کی اصطلاح متعارف کروانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ یہ واضح اشارہ دیتا ہے کہ نان فائلرز کے لیے نرمی ختم ہو گئی ہے، جو لوگ ٹیکس نیٹ سے باہر رہتے ہیں وہ جلد ہی مالی طور پر بھی مفلوج ہو سکتے ہیں۔اس نئی درجہ بندی کے تحت، وہ افراد جنہوں نے اپنے انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہیں کرائے ہیں، انہیں مالیاتی لین دین کرنے سے مکمل طور پر روک دیا جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں