محمد طلحہ محمودفاؤنڈیشن خدمت کانام ،

تحریر جاوید مغل ،۔
محمد طلحہ محمود فاونڈیشن دنیا میں متمول لوگوں کی ایک خاص تعداد موجود ہے جو اپنے اثر ورسوخ ,سماجی اور سیاسی مرتبے اور مال و دولت کی وجہ سے منفرد سمجھے جاتے ہیں ویسے تو مغرب میں انسانی ہمدردی کا کام عام ہے لیکن ہمارے خطہ میں اس قسم کی بہت کم مثالیں موجود ہیں جو خود کی طاقت سے ایک منظم انداز میں خاص کر کہ معاشرے میں موجود پسے ہوئے طبقات کی مدد کرتی ہیں ایسے میں تو پاکستان میں کئی سماجی تنظیمیں فلاح انسانیت کے کاموں سے منسلک ہیں ان میں اغا خان فاونڈیشن ہو ،الخدمت فاونڈیشن ہو یا دیگر فلاحی تنظمیں تقریبا سب ایک ایسا سیٹ اپ رکھتی ہیں جس میں کئی لوگ فنڈنگ کرتے ہیں لیکن ایسے فرد بہت کم ہیں جو انفرادی طور پر اپنے ذاتی فنڈ سے نہ صرف ملک بلکہ انٹر نیشنل طور پر کام کر رہے ہوں میں یہاں ایک ایسے فرد کا ذکر کروں گا جس کی زندگی کا مطمع فکر ،مقصد اور ہدف انسانیت کی فلاح رہا ہو وہ اپنے گھر سے اس کا آغاز کرتا ہے اپنے رشتے داروں سے کرتا ہے ملازمین سے کرتا ہےمساجد سے کرتا ہے مدارس سے کرتا ہے علماء کرام سے کرتا ہے طلبہ سے کرتا ہے محلے سے کرتا ہے ،یتیموں سے ،بیواؤں سے ،ضرورت مندوں سے ،مساکین سے ،سفید پوشوں سے ،علاقے سے ،صوبوں سے ،ملک سے اور پھر انٹرنیشنل دنیا کے مظلوم مسلمانوں تک جاتا ہے اس کا نام محمد طلحہ محمود ہے اس کا یہ معاملہ صرف مالی مدد تک محدود نہی بلکہ سیاسی میدان میں بھی کرتا آ رہا ہے اپنی فلاح انسانیت کی خدمات کہ سلے میں تمغہ امتیاز سے بھی نواز گیا ہے ان کی فلاح انسانیت کے حوالے سے کاموں کی لمبی لسٹ ہے جس کا ذکر کرنا ممکن نہی۔ سیاسی میدان میں 18 سال سنیٹر شپ پر قائم رہ کہ پارلیمنٹ میں بے شمار انسانی اور ملکی فلاح کہ ایشوز کو اجاگر کیا ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کہ لیے ہمیشہ سے ایک بھائی کی طرح سرگرم رہا ۔ بطور ایک ممبر کہ گورنمنٹ سے ایک روپیہ بھی وصول نہیں کیا بلکہ الٹا سینٹ ریلیف فنڈ میں رقم جمع کروائی ہے ۔ ان کی فاونڈیشن محمد طلحہ محمود جو ان کے اپنے نام سے منسوب ہے خودی کے پیدا کردہ فنڈ سے لوگوں کی مدد کرتی ہے وہ کشمیر سے کراچی تک اور پھر انٹرنیشنل لیول تک اسی فنڈ سے لوگوں کی مدد کر رہے ہیں ایک سماجی شخص ہوتے ہوئے سیاست سے کیوں منسلک ہیں اس وجہ سے وہ کافی تنقید کا شکار بھی رہتے ہیں چونکہ سیاست کو کچھ لوگوں نے اتنا گندہ کر دیا ہے کہ کوئی بھی شخص عوام کی نظروں میں شفاف نظر نہی آتا لیکن محمد طلحہ محمود سیاست میں کیوں ہے کیا اس کی مختصر وضاحت یہ ہے کہ بطور پارلیمنٹ کہ ممبر کہ بھی خدمت خلق کرنا انتہائی ضروری ہے نہ کہ مقصد صرف اور صرف یہ ہو کہ گورنمنٹ سے تنخواہ وصول کرنا ،گورنمنٹ کی دی گئی سکیموں کو ہڑپ کرنا اور اپنی نسلوں کو امیر کرنا ہے ۔ گزشتہ سال 2023 کہ الیکشن میں چترال ضلع میں محمد طلحہ محمود نے الیکشن لڑا جس میں وہ دوسرے نمبر پر رہے اگرچہ وہ چترال اور کوہستان میں پہلے ہی فلاحی کام کر رہے تھے لیکن الیکشن ہارنے کہ بعد اس سے زیادہ فلاحی کاموں میں مصروف عمل ہیں ۔ طلحہ محمود کی زندگی ایک نمونہ ہے ان لوگوں کہ لیے جن کے پاس دولت کہ انبار ہیں لیکن وہ محض اپنی زندگی کی عیاشیوں میں مصروف ہیں۔ محمد طلحہ محمود ایک کاروباری شخصیت ہیں ان کی توجہ کاروبار پر بھی ہے لیکن اس سے زیادہ انسانوں پر توجہ ہے ۔ ایسے لوگوں کی موجودگی معاشرے ،قوم اور ملک کہ بے حد ضروری ہے احساس اس وقت ہوتا ہے جب ایسے لوگ موجود نہی ہوتے آج تنقید اور نفرت آسان ہے وہ اس لیے بھی ہوتی ہے کہ آپ کے نظریے سے کوئی مطابقت نہیب رکھتا یا آپ کو وہ نہی دے پاتا لیکن اگر وہ ایک فرد ہو کہ ایسوں کہ لیے بہت کچھ کر رہا ہے تو وہ ایک مثبت پہلو ہے۔ ہم خود کہ لیے زیادہ سوچتے ہیں نہ کہ دوسروں کہ لیے۔۔