قحط سالی نے پاکستان سمیت 100 سے زائد ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ،شیری رحمان

اسلام آباد( شیرار علی راٹھور)وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ قحط سالی ایک ایسا عالمی مسئلہ ہے جس نے پاکستان سمیت دنیا کے 100 سے زائد ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ۔ خشک سالی کی وجہ سے پاکستان کے بہت سے علاقے تیزی سے صحرا کی شکل اختیار کر رہے ہیں ۔ ضروی ہے کہ ہم ماحولیات کا تحفظ کریں اور ملک کو صحرا بننے سے بچائیں۔ان خیالات کااظہار شیری رحمان نے جمعہ کے روز ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں کیا۔ شیری رحمان نے کہا کہ ڈزرٹیفکیشن اور قحط سالی سے نمٹنے کا عالمی دن ہر سال 17 جون کو منایا جاتا ہے۔ دنیا بھر میں خشک سالی اور ڈزرٹیفکیشن ایک اہم مسئلہ ہے۔ پاکستان خشک سالی کا سامنا کرنے والے 23 ممالک کہ فہرست میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ2025 تک خشک سالی دنیا کی تین چوتھائی آبادی کو متاثر کر سکتی ہے۔قحط سالی ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔ خدشہ ہے پاکستان پہلے ہی 2025 تک پانی کی شدید قلت کا شکار ہو جائے گا، ہمیں ابھی اقدامات لینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ اور وزارت ماحولیاتی تبدیلی کے زیرقیادت Living Indus منصوبے کا آغاز بھی کیا ہے۔شیری رحمان نے کہا کہ پاکستان نے ڈزرٹیفکیشن، زرخیزی میں کمی اور خشک سالی جیسے اہم مسائل سے نمٹنے کے لیے ”فطرت پر مبنی حل”کے تھیم کے تحت ایکو سسٹم کی بحالی کے لئے اقدامات بھی شروع کئے ہیں۔ہم 2030 تک پائیدار اہداف حاصل کرنے کے لیے کوشاں ہیں اور مذکورہ کوششیں ان اہداف کو حاصل کرنے کے لئے جاری رہے گی۔