پنجاب میں بلدیاتی انتخابات دسمبر کے آخری ہفتے میں ہوں گے،الیکشن کمیشن نے فیصلہ جاری کردیا

اسلام آباد( اے ایف بی) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پنجاب میں بلدیاتی انتخابات میں تاخیر سے متعلق درخواستوں پر محفوظ کیا گیا فیصلہ جاری کر دیا۔الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری محفوظ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پنجاب میں بلدیاتی انتخابات دسمبر کے آخری ہفتے میں ہوں گے، الیکشن کمیشن 2022 کے قانون کے تحت پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کرائے گا۔فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پنجاب میں کل سے حلقہ بندیوں کا آغاز کر دیا جائے گا۔پنجاب میں بلدیاتی الیکشن سے متعلق فیصلہ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ، ممبران نثار درانی، شاہ محمد جتوئی اور بابر حسن بھروانہ نے جاری کیا۔قبل ازیںالیکشن کمیشن کے حکام نے کہا کہ سپریم کورٹ نے کہا تھا بلدیاتی الیکشن میں رکاوٹ کے سنجیدہ نتائج ہوں گے، پنجاب حکومت کی مدت پوری ہوئے تین سال ہو چکے ہیں، 2022 کا قانون ابھی تک ختم نہیں ہوا ہے، 2022 کے قانون پر ہمیں عملدرآمد کر کے معاملات چلانے چاہئیں، پنجاب حکومت کہتی ہے ہمارا قانون نہیں بنا ہے، وہ کوئی ایسی چیز نہیں کر سکتے جس سے الیکشن کمیشن کا اختیار چھینا جائے، پنجاب حکومت بلدیاتی الیکشن کرانے کی پابند ہے، لاہور ہائی کورٹ میں کیس 14 اکتوبر کے لیے مقرر ہے، انہیں بھی جواب دینا ہے، پنجاب میں بلدیاتی الیکشن میں تین سال 9 ماہ کی تاخیر ہو چکی ہے، 2013 کا بلدیاتی حکومت کا قانون ہے، ہماری ذمہ داری ہے بلدیاتی الیکشن کرانا۔پنجاب حکومت کے حکام نے کہا کہ قائمہ کمیٹی نے چھ اگست کو قانون کلیئر کردیا، پھر سیلاب آگیا اور اسمبلی اجلاس نہیں ہو سکا، کمیشن کے نوٹس پر ہم نے حکومت کو آگاہ کیا، حکومت نے کہا ہے جیسے اسمبلی اجلاس ہو گا اس میں قانون منظور کرالیں، جیسے اسمبلی کا اگلا اجلاس ہوگا قانون منظوری کے لیے پیش کردیں گے۔سیکریٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ جماعت اسلامی نے لاہور ہائی کورٹ میں انتخابات کی درخواست دی، مئی میں پنجاب حکومت نے بتایا قانون سازی قانون سازوں کا اختیار ہے کوئی ٹائم نہیں دے سکتے، اگر پنجاب آج الیکشن کا نہیں مانتا تو 2022 کے قانون پر حلقہ بندی پر بلدیاتی الیکشن کراسکتے ہیں۔اسپیشل سیکریٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ ہمیں اب پنجاب میں بلدیاتی الیکشن میں پیشرفت کرنی چاہیے، پنجاب بلدیاتی حکومت کا سابقہ 2022 کا قانون ابھی موجود ہے، سابقہ قانون کے تحت پنجاب میں بلدیاتی الیکشن ہو سکتے ہیں۔