پنجاب اور خیبرپختونخوا حکومتوں کا مارکیٹیں ساڑھے 8 بجے بند کرنے سے انکار
اسلام آباد /لاہور/پشاور(اے ایف بی)پنجاب اور خیبر پختو نخوا کی حکومتوں نے وفاق کے مارکیٹیں رات ساڑھے 8 بجے اور شادی ہالز 10 بجے بند کرنے کے فیصلے پر عمل درآمد کرنے سے انکار کردیا۔سینئر وزیر پنجاب میاں اسلم اقبال نے بتایا کہ پنجاب حکومت نے عمل درآمد کرنے سے انکار کر دیا۔ پنجاب حکومت وفاقی حکومت کے توانائی بچت پلان کو مسترد کرتی ہےمیاں اسلم اقبال نے کہا کہ وفاقی حکومت کا فیصلہ پنجاب حکومت کو قبول نہیں ہے، امپورٹڈ حکومت کا یہ فیصلہ کسی صورت قابل عمل نہیں ہے۔خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ توانائی بچت وفاقی حکومت کی پالیسی ہے، اس پالیسی پر خیبر پختونخوا حکومت سے کوئی باضابط مشاورت نہیں کی گئی بیرسٹر محمد سیف نے بتایا کہ دکانیں اور مارکیٹس بند کرنے کے اوقات پر بھی کوئی مشورہ نہیں کیا گیا، خیبرپختونخوا حکومت توانائی بچت کے کئی اقدامات پہلے سے اٹھا رہی ہے دوسری جانب، آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر اجمل بلوچ نے کہا کہ دکانیں رات 10 بجے اور ریسٹورنٹ 11 بجے سے پہلے بند نہیں کریں گے۔آل پاکستان انجمن تاجران کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اجمل بلوچ نے بتایا کہ معاشی پہیہ روک کر توانائی بچانا عقل مندی نہیں، حکومتی اور سرکاری اداروں میں اے سی ہیٹرز بند کیے جائیں۔ان کا کہنا تھا کہ حکمران اور بیوروکریٹ پروٹوکول ختم اور مفت پیٹرول، بجلی، گیس لینا بند کریں، کاروباری طبقہ ملک میں سب سے مہنگی بجلی کا خریدار ہے۔اجمل بلوچ کا کہنا تھا کہ کاروباری طبقے کو بجلی فراہم کی جائے تاکہ معاشی پہیہ چلتا رہے، ملک بھر میں سٹریٹ لائٹس رات 10 بجے کے بعد جلائی جائیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ ملکی شاہراوں اور موٹرویز پر بجلی کے بے دریغ استعمال میں کمی لائی جائے، پارکوں اور سرکاری دفاتر کی بجلی مغرب کے بعد بند کردی جائے، بجلی، گیس چوروں کو پکڑ کر جیلوں میں ڈالا جائے۔صدر انجمن تاجران نے بتایا کہ کاروباری بندش پر دنیا کی مثال نہ دی جائے، دنیا خوشحال ہے، 13 پارٹیوں کی حکومت 8 ماہ پہلے ہی ناکام ہوگئی۔





