پرایئویٹ سکولوں کی تنظیم کا سکولوں کوڈی سیل کرنے کااعلان

راولپنڈی ( اے ایف بی ) آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن نے کینٹ حدودِ میں غیر قانونی سربمہر سکولوں کو ڈی سیل کرنے کا اعلان کر دیا، گرفتاریاں اور ایف آئی آر راستے میں حائل نہیں ہو سکتیں ،23 دسمبر بروز جمعرات سے اسلام آباد پریس کلب کے سامنے احتجاجی کیمپ لگانے کا اعلان، نجی تعلیمی اداروں کے دفاع کے لئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے، حکومت 40 لاکھ بچوں کے مستقبل، 4 لاکھ اساتذہ، ملازمین کے روز گار اور کینٹ کے مکینوں کے بچوں پر تعلیم کے دروازے بند ہونے سے بچانے کیلئے کنٹونمنٹ ایکٹ میں ترمیم کے لئے صدر پاکستان سے آرڈیننس جاری کرائے، 90 دن کے اندر آرڈیننس قومی اسمبلی سے منظور کرایا جائے،

ان خیالات کا اظہار آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر ملک ابرار حسین ،پنجاب کے صدر راجہ الیاس،رانا سہیل، عرفان مظفر کیانی ،ذوالفقار علی صدیقی، ملک دین محمد اعوان ،سردار گل زبیر ،ملک حفیظ الرحمان ،افتخار چوہدری ،نے جنرل باڈی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، ملک ابرار حسین نے خبردار کیا کہ کنٹونمنٹ حکام کے غیر قانونی اقدامات کی وجہ سے تعلیمی اور عوامی حلقوں میں اشتعال پیدا ہو رہا ہے، حالات خراب ہوئے تو ذمہ دار کینٹ حکام ہوں گے، انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی غلط تشریح کی جا رہی ہے، ہم نے سپریم کورٹ میں نظرثانی کی درخواست دائر کر رکھی ہے،جو سماعت کے 5 جنوری کے لئے مقرر ہے،

گزشتہ روز لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ کورٹ روم نمبر 6 میں جسٹس راحیل کامران نے کیس کی سماعت کی اور متاثرہ سکولوں کی فہرست طلب کر لی جو آج ہائی کورٹ میں جمع کرائی جائے گی، کینٹ حکام اس کے باوجود سکولوں کو غیر قانونی طور پر سربمہر کر رہے ہیں جو قابل مذمت ہے، قائدین نے وزیراعظم پاکستان چیف جسٹس آف پاکستان اور آرمی چیف سے معاملہ حل کرانے کی اپیل کی ہے، اجلاس میں چند قراردادیں متفقہ طور پر منظور کی گئی، حکومت کنٹونمنٹ ایکٹ میں ترامیم کے لئے فوری طور پر صدر پاکستان سے آرڈیننس جاری کرائے اور 90 دن کے اندر قومی اسمبلی سے منظور کرایا جائے، آرمی چیف فلفور بیدخلی رکوانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں، چیف جسٹس ازخود نوٹس لیں، تاکہ 40 لاکھ بچوں کے مستقبل اور 4 لاکھ سے زائد اساتذہ اور دیگر ملازمین کے روزگار اور کنٹونمنٹ بورڈ کے مکینوں کے بچوں پر تعلیم کے دروازے بند ہونے سے بچائے،اس موقع پر اپسکا کے عہدیداران اور سینکڑوں سکول سربراہان موجود تھے،

اپنا تبصرہ بھیجیں