بھارتی حملوں میں 26 پاکستانی شہید اور 46 زخمی ہوئے: ڈی جی آئی ایس پی آر کی تصدیق

راولپنڈی ( اے ایف بی ) ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے تصدیق کی ہے کہ بھارتی حملوں میں 26 پاکستانی شہید اور 46 زخمی ہوئے ہیں۔ احمدپور شرقیہ میں مسجد سبحان اللہ کو نشانہ بنایا گیا، 13 شہادتیں ہوئیں، شہدا میں 3 سال کی 2 بچیاں، 7 خواتین، 4 مرد شامل ہیں، ان حملوں میں 31 شہری زخمی ہوئے ہیں، اس کے علاوہ 4 فیملی کواٹرز کو نقصان پہنچایا گیا ہے۔ مظفر آباد میں مسجد بلال کو نشانہ بنایا گیا، یہاں بھارت کی جانب سے 7 حملے کیے گئے، اس میں 3 پاکستانی شہید ہوئے، ایک بچی زخمی ہوئی جبکہ ایک مسجد شہید ہوئی ہے۔ کوٹلی میں مسجد عباس کو نشانہ بنایا گیا ہے، یہاں پر 5 سٹرائیکس ہوئیں جس میں 2 افراد شہید ہوئے ہیں جن میں 16 سالہ لڑکی اور 18 سالہ لڑکا شامل ہے جکہ ایک ماں اور بیٹی زخمی ہوئی ہے۔ مریدکے میں مسجد ام القریٰ کو نشانہ بنایا گیا، یہاں 4 سٹرائیکس کی گئیں جس میں 3 مرد شہید اور ایک زخمی ہوا ہے، یہاں پر 2 شہری لاپتا ہیں، مسجد کو شہید کیا گیا ہے اور اردگرد کواٹرز کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ سیالکوٹ میں کوٹلی لوہاراں گاوں میں 2 سٹرائیکس کی گئیں، ایک گولہ مس فائر ہو گیا اور ایک اوپن فیلڈ میں گرا ہے، یہاں پر کوئی نقصان نہیں ہوا۔ پاکستان صرف ملکی دفاع میں دشمن کو منہ توڑ جواب دے گا، بھارت کی غلط فہمی کو ٹھیک کردیا جائے گا. پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے بتایا کہ شکر گڑھ میں 2 سٹرائیکس کی گئیں، کوئی جانی نقصان نہیں ہوا جبکہ ایک ڈسپنسری کو نقصان پہنچا ہے۔لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے بتایا ہے کہ لائن آف کنٹرول پر رات سے جاری بلااشتعال بھارتی گولہ باری کے نتیجے میں 5 معصوم شہری شہید ہو چکے ہیں جن میں ایک 5 سال کا بچہ بھی شامل ہے۔بھارت کی جانب سے نیلم جہلم پاور پروجیکٹ کو نشانہ بنایا گیا، بھارت نے نیلم جہلم پراجیکٹ پر نوسیری ڈیم کے اسٹرکچر کو نشانہ بنایا، بھارت ہمیشہ سے پاکستان کے پانی کے ذخائر کو نقصان پہنچانا چاہتا تھا، ہائیڈروپراجیکٹ کو نشانہ بنانا ناقابل قبول اور خطرناک ہے، بھارتی آبی جارحیت کے سنگین نتائج ہوں گے، بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دیا جارہاہے، بھارت کی غلط فہمی کو ٹھیک کردیا جائے گا، پاکستان صرف ملکی دفاع میں دشمن کو منہ توڑ جواب دے گا، پاک فوج پوری قوم کی حمایت کے ساتھ جارحیت کا جواب دیتی رہے گی، بھارت نے رات کے اندھیرے میں حملہ کیا اور پاکستان کی جری قوم کو للکارا ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج نے اپنی قوم کی بھرپور حمایت سے بھارتی حملے کے چند لمحوں بعد ہی منہ توڑ اور بھرپور جواب دیا اور دے رہی ہیں، یہ بات یاد رکھیے کہ بھارت نے پاکستان میں مساجد کو نشانہ بنایا ہے، مساجد اور عبادت گاہوں کو نشانہ بنانا اس تنگ نظر سوچ کی عکاسی کرتا ہے جوکہ مودی کی حکومت میں ہندتوا کے زیر تسلط بڑھ رہی ہیں جس میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں اور ان کی مذہبی آزادی کو سلب کیا جارہا ہے اور انہیں نشانہ بنایا جارہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ بھارت نے پاکستان میں کسی فوجی تنصیبات کو نشانہ نہیں بنایا، پاکستان ایئر فورس کے تمام اثاثے مکمل طور پر محفوظ ہیں، اس فضائی جنگ کے علاوہ دشمن نے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر بلااشتعال گولہ باری اور سیزفائر کی خلاف ورزیاں کیں جن کا پاکستان نے دندان شکن جواب دیا اور اس کی متعدد پوسٹس کو تباہ کیا، یہ بھی جاننا ضروری ہے کہ جن مقامات کو نشانہ بنایا گیا ہے، ان مقامات کا گزشتہ روز ملکی و غیر ملکی میڈیا نے دورہ کیا تھا اور دیکھا تھا کہ بلاجواز اور بلاثبوت جو الزامات عائد کیے جاتے ہیں ویسا وہاں کچھ نہیں تھا، ملکی و غیر ملکی میڈیا کو آج مریدکے اور بہالپور کا دورہ کرنا تھا جو پہلے سے طے شدہ تھا۔لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ پاکستان نے دشمن کی جارحیت کے جواب اور اپنے دفاع میں بھارت کے 5 طیارے اور ایک لڑاکا ڈرون کو مار گرایا ہے، گرائے گئے بھارتی جنگی طیاروں میں 3 رافیل، ایک مگ 29 اور ایک سخوئی 30 شامل ہے، اس کے علاوہ ایک ہیرون لڑاکا ڈرون بھی شامل ہیں، ایک بھارتی طیارہ جنرل ایریا بھٹنڈا، ایک جموں، 2 اونتی پور، ایک اکھنور اور ایک سری نگر میں گرایا گیا۔ ایک بات بتانا انتہائی ضروری ہے کہ پاکستان ایئرفورس نے ان طیاروں کو اس وقت گرایا جب انہوں نے پاکستان کو نشانہ بنایا، ان طیاروں کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب انہوں نے بلاجواز و بلاضرورت اشتعال انگیزی کرتے ہوئے پاکستان کی علاقائی سالمیت کو پامال کیا اور پاکستان کے شہریوں کو نقصان پہنچایا، یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ پاکستان کی مسلح افواج چاہتیں تو دشمن کے 10 سے زائد طیارے بھی گراسکتی تھیں مگر ہم نے تحمل کا مظاہرہ کیا، دشمن کے کسی طیارے کو پاکستانی فضائی حدود میں داخل نہیں ہونے دیا گیا اور نہ ہی کوئی پاکستانی طیارہ بھارتی فضائی حدود میں داخل ہوا۔